اصلاح و ترقی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی :مختلف اقسام و شعبے نیز اغراض و مقاصد ( دوسری و آخری قسط )

 

اصلاح و ترقی ایجوکیشنل  اینڈ ویلفیر سوسائٹی : مختلف  اقسام و شعبے  نیز        اغراض و مقاصد                          (دوسری و آخری قسط)

رجسٹریشن نمبر: ALI/06818/2020-2021


ISLAH- O- TRAQQI  Educational and Welfare Society: Departments, Targets & Goals -2


إِنْ أُرِيدُ إِلَّا الْإِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ  وَمَا تَوْفِيقِي إِلَّا بِاللَّهِ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ (ہود/88)

·                  میرا ارادہ تو صرف أپنی طاقت بھر اصلاح کرنے ہی کا ہے , اور میری توفیق اللہ ہی کی مدد سے ہے, اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں.( ہود/88) ۔

·     إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ(رعد/11)

       یقینا اللہ سبحانہ و تعالى کسی قوم کی حالت کو نہیں بدلتا ہے جب تک وہ خود أپنے کو نہ بدل لیں.( رعد/11)۔

2 - ویلفیر شعبہ کے أقسام و أغراض و مقاصد

  اسلام میں خدمت خلق کی جو اہمیت ہے اس سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ مسلمان و غیر مسلم حتی کہ ایک جانور کی خدمت کرنے والا  شخص جنت کا مستحق ہو سکتا ہے ۔ جیسا کہ حدیث میں وارد ہوا ہے۔ مزید معلومات کے لیے آپ میرے مضمون  "خدمت خلق  کا عظیم أجر و ثواب "   اسی ویب سائٹ پر مطالعہ کر سکتے ہیں۔ اور بلاشبہ مسلمان و غیر مسلم بہت سارے افراد و تنظیمیں اس میدان میں سر گرم ہیں۔لیکن مسلمانو میں اب بھی خدمت خلق کی بہت زیادہ کمی ہے ۔ بہت سارے لوگو میں  اس کا شعور بھی نہیں ہے۔ لہذا اسی کمی کو دھیان میں رکھتے ہوئے سوسائٹی میں ویلفیر قسم بھی قائم کیا گیا ہے تاکہ جہاں تک ہو سکے  ضرورت مند و مستحقین مسلمانو کی مدد کی جا سکے۔ اس قسم کے اہم شعبے و  مقاصد درج ذیل ہیں:

   شعبہ علمی  و انتظامی : اس شعبہ کی اہم ذمہ داریاں یہ ہیں :-----

شریعت , سیرت نبی  اور  حیات صحابہ  کرام  کی روشنی میں مثالوں کے ساتھ  خدمت خلق کی اہمیت, فضیلت و افادیت سے لوگو کو آگاہ کرنا, اس کے لیے بیداری مہم چلانا , ہفتہ وغیرہ منعقد کرنا ۔

مسلمانو کے اقتصادی, معاشی و مالی فکر و شعور کو پروان چڑھانا , شریعت کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنا , اس کے لیے کتابچے تیار کرنا و فراہم کرنا  مثلا  اسلام میں مال و دولت کی شرعی حیثیت کو واضح کرنا, یہ بتلانا کہ یہ مال و دولت ہمارے پاس اللہ کی امانت ہے۔شریعت کے مطابق  مال کمانے  و خرچ کرنے  میں ہی نجات ہے اور یہ مال ہمارے لیے سعادت کا باعث ہے ورنہ یہ ہمارے لیے باعث زحمت و عذاب ہے۔

مالدار و اصحاب ثروت مسلمانو کا  غریب و محتاج مسلمانو کے تئیں شعور پیدا کرنا, ان کے خوابیدہ ضمیر کو بیدار کرنا, ان کو  غریبوں کے حقوق سے مطلع  کرنا اور ان کے تئیں  اسلامی ذمہ داریوں سے آگاہ کرنا, غریبوں کی مشکلات و ضروریات سے آگاہ کرنا۔

انفاق فی سبیل اللہ ( راہ خدا مبں خرچ کرنے)کی اہمیت, ضرورت , فضیلت, برکات سے مسلمانو کو آگاہ کرنا , اس کی رغبت پیدا کرنا,  بخل کے خلاف آگاہ کرنا اور اور اس کے انجام بد سے ڈرانا۔

غیر اسلامی رسم و رواج کے خلاف علمی مواد فراہم کرنا,  تحریک پرپا کرنا , اس کو مٹانے کی کوشس کرنا, مسلمانو کو ان پر عمل کے اضرار و نقصانات سے واقف کرانا ۔

غریب و فقیر  مسلمانو کی  حسب ضرورت مادی مدد کرنا۔

غریب و نادار طلباء کو تعلیمی  اسکالر شپ فراہم کرنا ۔

مختلف آفس ورکس اور لوگو کے درمیان تنظیم و تنسیق وغیرہ

شعبہ میدانی و عملی : اس شعبہ کی اہم ذمہ داریاں  درج ذیل ہیں: ----

  لوگو سے ملاقات کرنا, ان کو سمجھانا, پمفلٹ تقسیم کرنا, لوگو کو استفادہ کے لیے سوسائٹی سے جوڑنا , اس کے اغراض و مقاصد کی وضاحت کرنا , مدد طلب کرنے والے  لوگو کی رپورٹ تیار کرنا, تحقیق کرنا وغیرہ

محتلف کیمپ لگانا مثلا طبی ,  دعوتی , تعلیمی, تفریحی  کیمپ ,خون عطیہ کیمپ , فری میڈیکل چیک أپ کیمپ  وغیرہ

مختلف ھاسپٹلس و ڈاکٹروں سے ملاقات کرکے غریبوں کو ڈسکاؤنٹ دلانا یا مفت علاج کروانا ۔

سگر, بلڈ پریشر وغیرہ  بیماریوں میں مبتلا غریب مریضوں کے لیے ادویات کا انتظام کرنا ۔خریدنا اور مستحقین تک پہنچانا

 غرضیکہ  بقدر طاقت ممکنہ حد تک آفس و میدان میں  ہر طرح کے رفاہی و خیراتی کام انجام دینا  اس سوسائٹی کا اہم مقصد ہے۔

 میں نے یہ سوسائٹی تشکیل دی ہے  کیونکہ ایک طرف جہاں مجھے  أچھی طرح معلوم ہے کہ مسلمانو میں ہر میدان خصوصا تعلیمی و  رفاہی میدان میں  کام کرنے کی اشد ضرورت ہے, خصوصا آج کے   دور زوال میں جب  مسلمان ہر ناحیہ سے زوال پذیر ہے اس طرح  کی ایک دو نہیں بلکہ  ہر شہر وہر جگہ بہت ساری  کام کرنے والی ایماندار سوسائٹیز کی ضرورت ہے, تاکہ مسلمانو  میں  ہر قسم کی بیداری پیدا کرکے  ان کی عظمت رفتہ کو بحال کیا جاسکے  اور دوسری طرف  مجھے اس بات کا  بھی بخوبی  علم ہے کہ اس کا انتظام و انصرام ناقابل برداشت بار گراں ہے, کیونکہ آج کے دور زوال میں  نیتوں پر یقین کرنے والے کم اس پر شک کرنے والے زیادہ ہیں,  تعاون کرنے والے کم بدنام کرنے والوں کی بہتات ہے, ہمت أفزائی کرنے والے کم ہمت شکنی کرنے والوں کی کثرت ہے , ساتھ دینے والے کم ٹانگ کھینچنے والے زیادہ ہیں,لہذا یہ کوئی پھولوں کی سیج نہیں ہے بلکہ کانٹوں کا  بستر ہے اور اس کے لیے ہم خود ذمہ دار ہیں کیونکہ ہمارے زوال پذیر  سماج و معاشرہ میں دھوکا دینے والو اور بے ایمانو کی کوئی کمی نہیں ہے اور اس قسم کے حادثات و واقعات پیش آتے رہتے ہیں ,پھر بھی  ان  حالات میں  ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہنا بھی مناسب نہیں ہے,  کیونکہ لوگو نے تو انبیاء و رسولوں تک کو نہیں چھوڑا  تو پھر اوروں  کیاحیثیت ہے,  لہذا صرف اور صرف  اللہ تعالی پر بھروسہ ہے , اور ایسا بھی نہیں  نہیں ہے کہ یہ امت بالکل بانجھ ہوگئی ہو , اب بھی خیر کرنے والے افراد کی کمی نہیں ہے , مجھے پورا یقین ہے کہ أپنے مسلمان بھائیوں کی معنوی و مادی  مدد سے  ان شاء اللہ یہ سوسائٹی ضرور با ضرور  کامیاب ہوگی اور مسلمانو کی  بہتر خدمت کر ے گی , میں أپنی طرف سے ان شاء اللہ  پوری محنت کروں گا, کسی طرح کی کوئی کوتاہی نہیں کروں گا, اور سارے اہداف و مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشس کروں گا, میں أپنی طرف سے اس کا یقین دلاتا ہوں, بقیہ اللہ کے ہاتھ میں ہے, ایک شاعر کہتا ہے:  میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر

                                       لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

ظاہر ہے کہ ان تمام اغراض و مقاصد کا پورا ہونا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ اس کے لیے کافی طویل جد و جہد, سخت محنت, افرادی وسائل و کثیر مال و دولت درکار ہے۔لیکن اللہ تعالی کی ذات سے قوی توقع ہے کہ یہ تمام اغراض و مقاصد ان شاء اللہ آہستہ آہستہ ضرور  پورے ہوں گے ۔ یہ تو ایک ننھا سا پودا ہے جو میں نے اللہ کی رضامندی کے لیے لگا یا ہے۔ امید ہے ایک دن  تناور درخت کی شکل اختیار کرے گا جس سے ہر عام و خاص قاصی و دانی فائدہ اٹھائے گا۔ و ما ذلک على اللہ بعزیز

اب کوئی بھی شخص جو ان مذکورہ بالا سوسائٹی کے اغراض و مقاصد سے متفق ہے اور اسے وقت کی ایک اہم ضرورت سمجھتا ہے اور مسلمانو کے لیے مفید و خیال کرتا ہے تو میں سوسائٹی کے ساتھ اس کے مادی و  معنوی تعاون کا خیر مقدم کرتا ہوں اور اس کو جڑنے کی دعوت دیتا ہوں۔

ابھی سوسائٹی أپنے ابتدائی مرحلہ میں ہے اور کووڈ -19 کی وجہ سے حالات بھی نارمل نہیں ہیں۔ لہذا سوسائٹی کی زیادہ تر سرگرمیاں فی الحال  آن لائن ہوں گی۔ہر طرح کی کاروائی کی تکمیل اور وسائل کی فراہمی کے بعد جلد از جلد  ان شاء اللہ میدانی کام بھی شروع کیا جائے گا۔

آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ اس سوسائٹی کو اس کے اہداف و مقاصد میں کامیاب بنائے۔ اسے دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے ۔ مسلمانو کو اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچائے اور اس کے ذمہ داروں کو ثابت قدم رکھے, ان کو اخلاص عطا کرے  اور آخرت میں ان کے  مغفرت کا ذریعہ بنائے۔آمین ۔ آپ سب سے بھی دعاؤں کی درخواست ہے۔


التالي
السابق
أنقر لإضافة تعليق

4 التعليقات:

avatar

ماشاءاللہ اللہ آپ کے ارادے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے آمین

avatar

اللہ تعالی اس ادارے کو دن دنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔ آمین۔

أزال المؤلف هذا التعليق.
avatar

محترم جناب ڈاکٹر عبد المنان محمد شفیق مکی حفظہ اللہ تعالیٰ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
امید کہ آپ مع اہل وعیال خیریت سے ہوں گے آپ کا ارسال کردہ مضمون اصلاح و ترقی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی نظر نواز ہوا پڑھ کر بڑی خوشی ہوئی اور سوسائٹی کے اغراض ومقاصد سے آگاہ ہوا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ اس سوسائٹی کو شرف قبولیت عطا کرے اور اس سے امت مسلمہ کو فائدہ پہنچاے آمین یارب العالمین۔ دعا گو
اکرام الحق بن نصیر الدین فیضی