اصلاح و ترقی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیر سوسائٹی(رجسٹرڈ)

 

                                           بسم اللہ الرحمن الرحیم

اصلاح و ترقی ایجوکیشنل  اینڈ ویلفیر سوسائٹی(رجسٹرڈ) : مختلف  اقسام و شعبے نیز

             اغراض و مقاصد                    قسط(1)

ISLAH- O- TRAQQI  Educational and Welfare Society(Regd): Departments, Targets & Goals -1

رجسٹریشن نمبر: ALI/06818/2020-2021



إِنْ أُرِيدُ إِلَّا الْإِصْلَاحَ مَا اسْتَطَعْتُ  وَمَا تَوْفِيقِي إِلَّا بِاللَّهِ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَإِلَيْهِ أُنِيبُ (ہود/88)

·                  میرا ارادہ تو صرف أپنی طاقت بھر اصلاح کرنے ہی کا ہے , اور میری توفیق اللہ ہی کی مدد سے ہے, اسی پر میرا بھروسہ ہے اور اسی کی طرف میں رجوع کرتا ہوں.( ہود/88) ۔

·     إِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّىٰ يُغَيِّرُوا مَا بِأَنفُسِهِمْ(رعد/11)

       یقینا اللہ سبحانہ و تعالى کسی قوم کی حالت کو نہیں بدلتا ہے جب تک وہ خود أپنے کو نہ بدل لیں.( رعد/11)۔

سوسائٹی کے مختلف شعبے  اور  أغراض و مقاصد:  اس  سوسائٹی کے دو بڑے اہم مقاصد میں سے ایک تعلیمی                 و دوسرا رفاہی  ہے, جیسا کہ  سوسائٹی کے نام سے واضح ہے  لہذا اس کے تحت دو شعبے ہوں گے۔پہلا تعلیمی اور دوسرا رفاہی شعبہ ہوگا۔پھر ہر ایک کے  درج ذیل مختلف اقسام و شعبے ہوں گے۔ ان شاء اللہ

1-    تعلیمی شعبہ کے أقسام  اور  أغراض و مقاصد :

اسلام میں دینی و دنیاوی دونوں  طرح کے علوم و فنون ,   تعلیم و تعلم, درس و تدریس,  دراسہ و مطالعہ کی جو اہمیت و فضیلت ہے وہ کسی اہل علم پر مخفی نہیں ہے۔ قرآن و حدیث کے نصوص میں جا بجا اس کا ذکر ہے۔ہمارے اسلاف کے اس میدان میں حیرت انگیز کارنامے بھی ہیں۔ انہوں نے جس طرح زندگی کے تمام شعبوں میں دنیا کی قیادت  کی اسی طرح انہوں نے علم کے شعبہ میں بھی دنیا کی قیادت کی, اور اس کا حق بھی انہوں نے ادا کردیا۔ ان سب  کو یہاں پر بیان کرنا میرا مقصد  نہیں ہے۔ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں  اور یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ کوئی  بھی قوم  تعلیم کےبغیر  ہرگز ترقی  نہیں  کرسکتی ہے اور نہ ہی دنیا کی قیادت و سیادت کا اہل ہو سکتی ہے۔

لیکن ان سب کے باوجود تعلیم یافتہ طبقہ اس امر سے بخوبی واقف ہے کہ آج کی دنیا میں مسلمان تعلیمی طور پر بہت ہی زیادہ پسماندہ ہیں ۔ پوری دنیا میں مسلمانو میں شرح تعلیم 50 فیصد سے کم ہے۔ دراسات علیا میں ان کا فیصد یہت ہی کم ہے۔ دینی و دنیاوی دونوں علوم کی ان میں بے حد کمی ہے۔ اور اگر بغور مطالعہ کیا جائے تو دنیاوی تعلیم کے مقابلے میں دینی تعلیم کی اور زیادہ کمی ہے۔اس کی ایک اہم وجہ مسلمانو میں غربت کے علاوہ  اسکول, مدارس و کالجز کی کمی ہے خصوصا ایسے اسکول و کالج کی جو  قرآن و حدیث کا داعی اور صحیح عقیدہ و منہج پر قائم ہو۔اس کمی  کو دور کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ مدارس و کالجز قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے سوسائٹی نے تعلیم کے میدان میں کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت ان شاء اللہ درج ذیل شعبے قائم کیے جایئں گے۔

·       شعبہ پرائمری  تعلیم : سوسائٹی کا ایک اہم بلکہ سب سے اہم مقصد مسلمانوں کے لیے شروع میں ایک انگلش میڈیم  معیاری  اور اسٹینڈرڈ اسکول  قائم کرنا ہے  جو عصری تعلیم کے ساتھ  قرآن و حدیث کا ترجمان ہو,  عقیدہ سلف کا حامل ہو,  شرک و بدعت کا قلع و قمع کرنے والا ہو اور  مسلمانو کے حسین  خوابوں کی تعبیر ہو ,  جہاں تعلیم کے ساتھ تربیت بھی ہو,دین و دنیا دونوں کی سعادت حاصل ہو۔  بچوں کو بہترین اسلامی ماحول میسر ہو اور اسلام کی پریکٹکل تعلیم دی جاتی ہو۔

شروع میں یہ اسکول پرائمی درجات تک ہوگا۔ بعد میں مزید ترقی دی جائے گی  ۔ اور  مستقبل میں ان شاء اللہ  ہائی اسکول و انٹر کالجز قائم کیے جائیں گے۔

·       شعبہ آن لائن تعلیم: دور حاضر میں آن لائن تعلیم کی اہمیت و افادیت سے انکار ممکن نہیں ہےخصوصا زمانہ کورونا  2020ع میں اس کا زبردست رول رہا ہے۔ اور آجکل بہت سارے اسکول, کالجز و جامعات آن لائن کام کررہے ہیں اور اس کے ذریعہ دنیا میں کہیں بھی کسی بھی شخص تک پہنچا جا سکتا ہے۔

 لہذا یہ سوسائٹی  بھی ان شاء اللہ  جلد ہی آن لائن کلاسز کی شروعات کرے گی۔

·       شعبہ حفظ: یہ شعبہ مسلمان  بچوں کو   دنیا کی سب سے افضل و مقدس کتاب قرآن مجید کو ناظرہ پڑھانے  اور  زبانی  یاد کرنے کے لیے خاص  ہوگا۔بچیوں کے لیے بھی یہ شعبہ کھولا جائے گا۔ اور ان شاء اللہ نبی کریم کے قول  : "خیرکم من تعلم القرآن و علمہ " پر عمل کرتے ہوئے  اس سوسائٹی کا تعلیمی آغاز قرآن مجید کے تعلیم وتعلم و حفظ سے ہوگا۔ حفظ کرنے والے طلباء کو بعض ضروری عصری مواد کی بھی تعلیم دی جائے گی۔

·       اڈلٹ ایجوکیشن: اس تعلیمی شعبہ  کا  اہم مقصد ان مسلمان  بزرگو و جوانو کو جوڑنا ہے جو کسی وجہ سے دین کی  بنیادی تعلیم سے بالکل ناواقف ہیں  اور  قرآن ناظرہ بھی پڑھنا نہیں جانتے ہیں۔ ایسے افراد کو اسلام کے بنیادی عقائد و تعلیمات سے روشناس کرانا اور قرآن پڑھنے کے قابل بنانا ہے۔ کیونکہ بلاشبہ ایک مسلمان کے لیے یہ  بہت بڑی محرومی ہے کہ وہ قرآن پڑھنا نہ جانے اور تلاوت  قرآن جیسی عظیم نعمت سے محروم ہو۔

·       ویکنڈ اسلامک اسکول: اس تعلیمی  ادارہ کا اہم ہدف وہ طلباء و طالبات ہیں جو سرکاری یا مشنری اسکول و کالجز میں حصول تعلیم کی وجہ سے بنیادی اسلامی تعلیمات سے ناواقف رہتے ہیں۔ لہذا  اس  شعبہ میں داخلہ لینے والو کو اسلام کی بنیادی عقائد, قرآن ناظرہ , اسلامی دعاؤں کی تعلیم خصوصی طور پر دی جائے گی۔   یہ ادارہ ہفتہ میں صرف دو دن سنیچر و اتوار  کو کام کرے گا۔

·       شعبہ دعوت و تبلیغ: مسلمانو میں دعوت و تبلیغ کے ساتھ یہ شعبہ غیر مسلموں میں بھی دعوت و تبلیغ کا فریضہ ان شاء اللہ حکمت و بصیرت کے ساتھ انجام دے گا۔ اور ہماری دعوت کامل اسلام پر عمل کی ہوگی جس کے بغیر دارین میں کامیابی کا تصور محال ہے۔ اور سماج سے ہر قسم کے غیر اسلامی  رسوم و رواج کو ختم کرنا ایک اہم ہدف ہوگا۔

·       شعبہ بحث و تحقیق و ترجمہ : ایک تاریخی و علمی شعبہ ریسرچ و تحقیق و ترجمہ  کا قائم کرنا  جہاں مختلف اہم علمی کتابوں پر کام ہوسکے۔

·       شعبہ دار الافتاء: اس شعبہ کا اہم  مقصد  لوگوں کے سوالوں کا قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب  دینا   اورزندگی کے روز مرہ کے مسائل میں  ان کی صحیح رہنمائی  کرنا ہے۔

·       شعبہ نشر و اشاعت:اس شعبہ کے تحت ایک ماہانہ اسلامی  علمی, سیاسی و تاریخی مجلہ نکالا جائے گا جو پہلے صرف آن لائن ہوگا۔ بعد میں اسے ضرورت پڑنے پر شائع کیا جا سکتا ہے۔ اس کےعلاوہ مختلف علوم و فنون میں  کتابوں کی اشاعت بھی کی جائے گی۔

·       شعبہ کوچنگ:اس کے تحت  طلباء کو مختلف امتحانات مثلا  میڈیکل, انجیرنگ,   مختلف یونیورسٹیز میں داخلہ ٹسٹ وغیرہ  کے لیے کوچنگ دی جائے گی اور ان کو امتحان پاس کرنے کے  قابل بنایا جائے گا۔  نیز عربی انگلش کوچنگ بھی دی جائے گی۔

علاوہ ازین سوسائٹی کا ایک اہم مقصد مسلمانو کا  دینی, سماجی, سیاسی, معاشی, تجارتی, تعلیمی, دفاعی,  صفائی و ستھرائی, تندرستی  وغیرہ  کے شعور و احساس کو بیدار کرنا ہے۔ان کے اندر حقیقی قربانی کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔ ان کے اندر بیداری کی صور پھونکنی ہے۔

       مسلمان فرد کی اسلامی تعلیم و تربیت ,ایک اچھا انسان , ایک اچھا مسلمان اور ایک أچھا شہری تیار کرنا ہے جو أپنے سماج و معاشرہ میں اچھا کردار ادا کر سکے   نیز  دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی سے ہمکنار ہو۔

 مسلمان کو اسلام سے جوڑنا  , اس سے قریب کرنا اور اس پر عمل کرنے کے لیے ابھارنا ہے۔

مسلمان سماج و معاشرہ میں پھیلے ہوئے شرک و  بدعت کا خاتمہ اور خلاف اسلام رسوم و رواج کو مٹانا ہے۔وغیرہ

یہ ہماری سوسائٹی کے تعلیمی شعبہ کے اغراض و مقاصد ہیں۔ اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ان کو پورا کرنے کی توفیق عطا کرے۔ آمین ثم آمین

                         جاری

التالي
السابق
أنقر لإضافة تعليق

1 التعليقات:

avatar

ماشاءاللہ بہت اچھا کام ہے اللہ آپ کو کامیاب کرے اور آپ کی محنت کو قبول فرمائے آمین